ہر قسم کی کھانسی، الرجی، دمہ، سانس کاپھولنا،مسلسل ریشہ‘ بلغم، موجودہ دور کی آلودہ زندگی، آلودہ فضا اور آلودہ غذائیں ان امراض کی وجہ ہیں۔ سانس کا دوسرا نام زندگی ہے اور پھیپھڑے (Lungs)سانس کے نہایت اہم اور مخصوص آلات ہیں۔پھیپھڑوںکی ذرا سی خرابیٍ‘سانس کے سارے نظام کودرہم برہم کرڈالتی ہے۔ پھیپھڑے کھانسی سے متاثر ہونا شروع ہوجاتے ہیں کیونکہ کھانسی نئی ہو یا پرانی جان لیوا ہوتی ہے۔کھانسی کاجب دورہ پڑتاہے توکھانستے کھانستے مریض کا سانس اکھڑ جاتا ہے مریض نے اگر کچھ کھایا ہوا ہو تو قے کے ذریعے نکل جاتا ہے۔ اگر مریض لیٹا ہوا ہو تو اٹھ کر بیٹھ جاتا ہے چہرہ سرخ ہوجاتا ہے آنکھوں میں آنسو آجاتے ہیں۔ مرض بڑھتے بڑھتے دمہ یا ٹی بی کی شکل اختیار کر لیتا ہے۔ ’’شفاء حیرت‘‘ کھانسی کی ہر قسم مثلاً خشک کھانسی ،دورے والی کھانسی، کالی کھانسی،بلغمی کھانسی، موسم سرما و گرما کی کھانسی، زبان اور حلق میں خشکی، سوجن اور کانٹے چبھنا‘ گلے کی خراش، گلے کا بیٹھ جانا تمام امراض کیلئے اکسیر ہے۔’’شفاء حیرت‘‘ماہنامہ عبقری کا بااعتماد سیرپ ہے۔ بعض ایسے علاقے ہوتے ہیں جہاں پولن الرجی کی وجہ سے ہر شخص الرجی کا شکار ہوجاتا ہے۔ کھانسی ان کا مقدر بن جاتی ہے مجھے ایسے کئی مریض ملے حتیٰ کہ ایک مریض تقریباً تین سو بار چھینکتا تھا جسم اور دماغ خالی ہو گیا تھا وہ کسی کام کا بھی نہیں رہا تھا، اس پر مایوسی چھا گئی تھی ۔ اسے کسی نے’’شفاء حیرت‘‘استعمال کرنے کا مشورہ دیا چونکہ وہ ادویات سے بددل لاچار اور مایوس ہوچکاتھااس نے کسی کے اصرار پر’’شفاء حیرت‘‘ کی چند خوراکیںاستعمال کیں۔ اسے امید کی کرنیں نظر آئیں تو اس نے مزید ’’شفاء حیرت‘‘منگواکراستعمال کیا۔ روز بروز ایسا فائدہ ہوا کہ اس کی آس و امید کے دن نکل آئے۔ اندھیری رات ختم ہو گئی۔ وہ کیا بلکہ پورا علاقہ’’شفاء حیرت‘‘کا فریفتہ ہو گیا۔ کالج کے ایک ہاسٹل میں چند طلباء کو یہ مرض تھا وہ رات کو نہ خود سو سکتے تھے اور نہ کسی دوسرے کو سونے دیتے تھے ساری رات اور سارا دن کھانستے رہتے اور بے چین رہتے تھے۔ کسی ذرائع سے انہیں’’شفاء حیرت‘‘ ملا۔ لیبل پر درج طریقہ کے مطابق انہوں نے’’شفاء حیرت‘‘ استعمال کیا۔ چند دنوں میں سارے لڑکے صحت یاب ہو گئے کیونکہ یہ ’’شفاء حیرت‘‘ میں استعمال شدہ قیمتی جڑی بوٹیوں کا کمال ہے۔’’شفاء حیرت‘‘۔
پھیپھڑوں کی کمزوری، پھیپھڑوں کے زخم، نظام تنفس کی تمام خرابیوں، سانس کی خشکی، ہوائی نالیوں کی خشکی اور خشونت، نزلہ و زکام، تپ دق اور بخار کو دور کرنے کیلئے بہترین ٹانک ہے۔ ’’شفاء حیرت‘‘ پھیپھڑوںکوطاقت دے کر پھیپھڑوں کے زخم بھرتا ہے۔ نظام تنفس کے جملہ امراض کا شافی علاج ہے۔ دوران کلینک ایک بچہ لایا گیا جس کے بارے میں فیصلہ ہو چکا تھا کہ اسے ٹی بی ہو گئی ہے وہ ہڈیوں کا ڈھانچہ بن گیا تھا۔ رنگ سیاہ اور جسم کمزور، رات بھر بچہ کھانستا اور تھوڑا سا بلغم نکلتا، مایوس ہو کر آٹھ ماہ ٹی بی کا کورس کرایا گیا لیکن فائدہ نہ ہوا۔ بچہ کے والدین سے گزارش کی کہ بچے کو کچھ عرصہ’’شفاء حیرت‘‘اعتماداوریقین کے ساتھ پلائیں، اس بچے کو’’شفاء حیرت‘‘ ایک چمچ آدھے کپ گرم پانی میں گھول کر دن میں 4بار چند ہفتے استعمال کرایا گیا۔ چند ہفتے کے استعمال سے ہی بچہ تندرست ہو گیا۔پاکستان میں موسمی تغیرات اور محل وقوع کی بنا پر کھانسی کا مرض عام ہے موسم کے بدلتے ہی امراض سینہ اور کھانسی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مریض کے پھیپھڑوں کے اندر ہوا کی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں دل کی تکلیف اور دمہ کی شکایت ہو جاتی ہے، سانس کی نالی میں سوزش، چھاتی میں دم گھٹنے یا تشنجی کیفیت اس وقت شروع ہوتی ہے جب ہوا میں معلق گردوغبار پھپھوندی پودوں کے ریشے پرندوں کے پراور اسی طرح کی سینکڑوں چیزیں سانس کے ذریعے جسم میں داخل ہو جاتی ہیں اور الرجی والے دمہ کا باعث بنتی ہیں جس سے دمہ کا مریض کھانس کھانس کر نڈھال ہو جاتا ہے اور دمہ کے دورے پڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ بلغم کا اخراج آسانی سے نہیں ہوتا گلے میں ریشہ، دم کشی کے دورے پڑتے ہیں۔’’شفاء حیرت‘‘ایسے سینکڑوں مریضوں کیلئے مفید اور اکسیر ثابت ہوا ہے ایسے کئی مریض اللہ نے ٹھیک کر دیئے ہیں۔
’’شفاء حیرت‘‘چھاتی میں موجود بلغم کو ختم کرتا ہے۔ اس کے استعمال سے دورے والا دمہ ختم ہوجاتا ہے۔ بیماری کے جراثیم ختم ہوتے ہیں، گلے کی سوزش ریشہ اور دیگر علامات کو جڑ سے ختم کرتا ہے۔’’شفاء حیرت‘‘ میں ایسے اجزاء شامل ہیں جو جراثیمی کارکردگی کو بے اثر بناتے ہیں۔ ایک مریض آیا اس کی حالت یہ تھی کہ وہ چند قدم بھی نہیں اٹھاسکتاتھا،قدم اٹھاتے ہی اس کاسانس پھول جاتا تھا‘ نہ جانے کتنی دوائیں استعمال کر چکا تھا حتیٰ کہ انہیلر (Inhaler) بھی استعمال ہوتا تھا اب تو وہ بھی کام کرنا چھوڑگیاتھا۔ مریض ادویات سے الرجک ہو گیا تھا اسے ’’شفاء حیرت‘‘ کے ساتھ بنفشی قہوہ استعمال کرایا، تھوڑے عرصہ میں ہی تندرست ہوگیا۔ایک جاننے والے عمر رسیدہ ساتھی مستقل گلے کے مریض تھے آواز بیٹھ جاتی تھی۔ خاص طور پر اگر کوئی گھی والی چیز کھا لیتے تو آواز نکلنا مشکل ہو جاتی۔’’شفاء حیرت‘‘استعمال کرنے سے آواز بالکل صاف ہو گئی اور پرانا مرض بالکل ٹھیک ہو گیا۔کالی کھانسی کے مریضوں کیلئے’’شفاء حیرت‘‘نہایت مجرب فارمولہ ہے۔ کوئی سائیڈ ایفیکٹ نہیں۔ ہر قسم کی اسٹیرائیڈ اور کیمیکل سے پاک ہے بچوں، بوڑھوں، جوانوں و خواتین سب کیلئے یکساں مفید ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں